Bano Qudsia Quotes in hindi and urdi
آج سال کا پہلا دن تھا ۔۔۔ بہت اداس تھا ، جیسے ماں کے بغیر عید ہو ۔۔۔
عورت میں ڈٹے رہنے کہ بڑی قوت ہوتی ہے ۔
بانو قدسیہ
بتاو قیوم محبت کہاں ملتی ہے ۔۔۔ کن کو ملتی ہے ۔۔۔ میں اسے کیا بتاتا ۔۔۔
راجہ گدھ
بھئی میرے پاس پچھتر پیسے ہیں ۔۔۔ لیکن مُجھے کوک پینا ہے ۔۔۔
ہے کوئی اللہ کا بندہ؟
اللہ کا بندہ آفتاب ہمیشہ اُس کی ساتھ والی سیٹ پر ہوتا ۔۔۔
راجہ گدھ
میں تو خود بچپن سے محبت کی تلاش میں سَرکرداں رہا تھا ---- مجھے کیا معلوم تھا کہ محبت کہاں ملتی ہے، کن کو ملتی ہے اور کن وجوہات پر ملتی ہے ----
راجہ گدھ
تعلق تو چھتری ہے ۔۔۔۔ ہر ذہنی ، جسمانی ، جذباتی غم کے آگے اندھا شیشہ بن کر ڈھال کا کام دیتی ہے ۔۔۔۔
بانو قدسیہ
حاصل گھاٹ
اکثر اوقات سچ کڑوا نہیں ہوتا ۔۔۔ سچ بولنے کا انداز کڑوا ہوتا ہے ۔۔۔۔
بانو قدسیہ
انسان کو تحقیق اور خواب سے برابر کی محبت ہے ۔۔۔۔ اور وہ اِن دونوں کے درمیان جُھولے کی مانند آتا جاتا ہے ۔۔۔۔
بانو قدسیہ
محبت سفید لباس میں ملبوس عمرو عیار ہے ۔۔۔۔ ہمیشہ دو راہوں پر لا کھڑا کر دیتی ہے ۔۔۔۔
راجہ گدھ
اِنسان حاصل کی تمنا میں لاحاصل کے پیچھے دوڑتا ہے اُس بچے کی طرح جو تتلیاں پکڑنے کے مشغلے میں گھر سے بہت دور نکل جاتا ہے ، نہ تتلیاں ملتی ہیں نہ واپسی کا راستہ ۔۔۔
حاصل گھاٹ
محبت پانے والا کبھی اس بات پر مطمئن نہیں ہو جاتا کہ اُسے ایک دن کے لیے مکمل طور پر ایک شخص کی محبت حاصل ہوئی تھی ۔۔۔ محبت تو ہر دن کے ساتھ اعادہ چاہتی ہے ۔۔۔
راجہ گدھ
میں جس پاگل پَن کا ذکر کر رہا ہوں وہ میر تقی میر کا پاگل پَن ہے ۔۔۔ فرہاد کا پاگل پَن ہے ۔۔۔
پروفیسر سہیل تو دیوانے پَن کی ایک سائیڈ دکھا رہے تھے ۔۔۔ خودکشی اور موت ۔۔۔۔ میں دوسری سائیڈ پیش کر رہا ہوں ، جہاں پہنچ کر دیوانہ پَن مقدس ہو جاتا ہے ۔۔۔۔ ماونٹ ایورسٹ فتح کر لیتا ہے ، دودھ کی نہریں بہا دیتا ہے ۔۔۔
راجہ گدھ
جب انسان محدود خواہشوں اور ضرورتوں کا پابند ہوتا ہے ، تو اُسے زیادہ جھوٹ بولنے کی ضرورت بھی پیش نہیں آتی ۔۔۔
حاصل گھاٹ
محبت پانے والا کبھی اس بات پر تو مُطمئن نہیں ہو جاتا کہ اُسے ایک دن کے لیے مکمل طور پر ایک شخص کی محبت حاصل ہوئی تھی ۔۔۔
راجہ گدھ
یہ جو مایوسی کا بھنور ہوتا ہے ، یہ بڑا ظالم گرداب ہوتا ہے ، اس کے کنارے کنارے پر آدمی گھومتا رہے تو بچنے کی کچھ امید ہوتی ہے ۔۔۔
اشفاق احمد
زاویہ
جب کبھی جہاں بھی سچا تعلق پیدا ہو جاتا ہے ، وہاں قناعت، راحت اور وسعت خود بخود پیدا ہوجاتی ہے ۔۔۔ آپ کو اندر ہی اندر یہ یقین محکم رہتا ہے کہ " آپ کی آگ " میں سُلگنے والا کوئی دوسرا بھی موجود ہے ، دہرا وزن آدھا رہ جاتا ہے ۔۔۔
حاصل گھاٹ
بادلوں میں بَسنے والی اُس لڑکی کے ساتھ مَلکوتی محبت کے کئی سال گزر چکے تھے ۔۔۔ وہ روحانی خط لکھ لکھ کر تھک چکا تھا ۔۔۔ زرقا کی پرستش کرتے ہوۓ اسے اتنی مدت بیت چکی تھی ، کہ اب اس کا دل چاہتا تھا کہ کسی طرح اس بت کو انسانی سطح پر لا کر پیار کرے ۔۔۔
اس کے وجود کو محسوس کرے گرم چاۓکی طرح ۔۔۔سگریٹ کے دھوئیں کی مانند ۔۔۔ اپنے ملگجے تکیے کی طرح ۔۔۔
گاڑی کھٹا کھٹ کراچی کی سمت بھاگی جا رہی تھی ۔۔۔
بانو قدسیہ
( ایک دن )
محبت کرنے والا محبوب کی خوبیاں خرابیاں دیکھ نہیں پاتا ۔۔۔ بلکہ محبوب کی خرابیوں کو اپنی کج ادائیوں کی طرح قبول کر لیتا ہے ۔۔۔ ڈیروں پر اسی محبت کا مظہر نظر آتا ہے ، اور غالبا اسی محبت کی تلاش خلق کو بابوں کے قریب لے جاتی رہی ۔۔۔
راہ رواں
محبت ایک ایسا جذبہ ہے جو کسی عمل سے وابستہ نہیں ہوتا ۔۔۔ اچھائی، برائی، کمی بیشی ، اونچ نیچ ۔۔۔ محبت کے سامنے یہ سب بیکار باتیں ہیں ۔۔۔
راہ رواں
سوال (سہیل وڑائچ): کیا آپ کو ذاتی ظور پر کوئی روحانی تجربہ ہوا؟
جواب (بانو آپا ) : توبہ توبہ ، میں عارفی دنیا ہوں ، اور میں دنیا دار ہوں ۔۔۔ یہ میرا کام نہیں ہے خدا کو تلاش کرنا ۔۔۔ مجھے اگر کہیں اچانک مل جاۓ گا تو شاید میں پہچان بھی نہ سکوں ۔۔۔
کوئی تبدیلی سفر آسان نہیں کر سکتی، کسی قسم کی ترقی انسان کو مکمل طور پر سکون، قناعت پسند، مسرت آشنا نہیں بنا سکتی ۔۔۔ جب تک اوپر والے کا فضل نہ ہو، کچھ بھی مثبت نہیں ہوتا ۔۔۔
حاصل گھاٹ
بانو قدسیہ
دیکھو فیصلے ہم میں شروع میں ڈال دیے جاتے ہیں ، چوری چوری ہماری مرضی پوچھے بنا ۔۔۔۔ ہر انسان کے اندر ایک خمیر ہوتا ہے ، جیسے سرسوں کے بیج میں یہ فیصلہ ہوتا ہے کہ اس کا رنگ زرد ہو گا ، تربوز کاٹو تو اس کے ہر بیج کا یہ فیصلہ ہوتا ہے کہ اس سے جنم لینے والا تربوز اندر سے سرخ ہو گا ۔۔۔ دیکھو قیوم نہ تربوز اپنی خوشی سے سرخ ہوتا ہے ، نہ چنبیلی اپنی مرضی سے خوشبودار ۔۔۔ آفتاب نے کہا ۔۔۔۔
راجہ گدھ
نفرت کا سیدھا سادھا شیطانی روپ ہے ۔۔۔۔ محبت سفید لباس میں ملبوس عمرو عیار ہے ۔۔۔۔ ہمیشہ دو راہوں پر لا کھڑا کر دیتی ہے ۔۔۔۔ اس کی راہ پر ہر جگہ راستہ دکھانے کو صلیب کا نشان گڑا ہوتا ہے ۔۔۔۔ محبتی جھمیلوں میں کبھی فیصلہ کن سزا نہیں ہوتی ہمیشہ عمر قید ہوتی ہے ۔۔۔
راجہ گدھ
انسان ہمیشہ ایسے ہی پاگل ہوتا ہے ۔ وہ بھس میں سوئی تلاش کرتا ہے اور جب سوئی ملتی ہے تو وہ پاگل ہو چکتا ہے کہ سوئی کو بہچان نہیں سکتا ۔۔۔
بتا راجہ گدھ تو اور تیری نسل انسان کی طرح تلاش کے سفر میں ہو ۔۔۔ کیا تم ایسے سوال پوچھتے ہو جن کا جواب تمہیں سمجھایا نہیں جا سکتا ۔۔۔
گدھ نے سر جھکاکر کہا ۔۔۔۔ شاید نہیں ۔۔۔۔ شاید میں نہیں جانتا ۔۔۔
راجہ گدھ
تعلق ۔۔۔ زندگی سے نبرد آزما ہونے کے لیے صبر کی مانند ایک ڈھال ہے ۔۔۔جب کبھی جہاں بھی سچا تعلق پیدا ہو جاتا ہے ، وہاں قناعت، راحت اور وسعت خود بخود پیدا ہوجاتی ہے ۔۔۔
آپ کو اندر ہی اندر یہ یقین محکم رہتا ہے کہ "آپ کی آگ" میں سُلگنے والا کوئی دوسرا بھی موجود ہے ، دہرا وزن آدھا رہ جاتا ہے ۔۔۔
حاصل گھاٹ
محبت اپنی مرضی سے کُھلے پنجرے میں طوطے کی طرح بیٹھے رہنے کی صلاحیت ہے ۔۔۔
حاصل گھاٹ
خوبی وہ چیز ہے جس پر انسان خود اعتماد کرتا ہے ، جس کی وجہ سے دوسرے لوگ اس کی ذات پر بھروسہ کرتے ہیں ۔۔۔۔
لیکن ر فتہ رفتہ یہ خوبی اس کی اصلی اچھائیوں کو کھانے لگتی ہے ۔۔۔ اسی خوبی کی وجہ سے اس میں تکبر پیدا ہو جاتا ہے اور پھر رفتہ رفتہ اسی خوبی کے باعث وہ انسانیت سے گرنے لگتا ہے ۔۔۔
فرد ۔۔۔ قومیں ۔۔۔ سب اپنی خوبیوں کی وجہ سے تباہ ہوتی ہیں ۔۔۔
راجہ گدھ
کچھ لمحے بڑے فیصلہ کُن ہوتے ہیں۔ اُس وقت یہ طے ہوتا ہے کہ کون کس شخص کا سیارہ بنایا جائے گا ۔۔۔۔ جس طرح کسی خاص درجہ حرارت پر پہنچ کر ٹھوس مائع اور مائع گیس میں بدل جاتا ہے ، اسی طرح کوئی خاص گھڑی بڑی نتیجہ خیز ثابت ہوتی ہے ، اس وقت ایک قلب کی سوئیاں کسی دوسرے قلب کے تابع کر دی جاتی ہیں ۔۔۔۔
پھر جو وقت پہلے کا رہتا ہے وہی وقت دوسرے قلب کی گھڑی بتاتی ہے ، جو موسم ، جو رُت ، جو دن پہلے قلب میں طلوع ہوتا ہے ۔۔۔۔ وہی دوسرے آئینہ میں منعکس ہو تا ہے ۔۔۔ دوسرے قلب کی اپنی زندگی ساکت ہو جاتی ہے ۔۔۔
اُس کے بعد اُس میں صرف بازگشت کی آواز آتی ہے ۔۔
راجہ گدھ
دیوانگی کا عشق لاحاصل سے کوئی تعلق نہیں ۔۔۔ دیوانگی تلاش سے پیدا ہوتی ہے ۔۔۔۔ مسلسل نئے سوالوں کے ناتسلی بخش جواب ۔۔۔۔ تھکا دینے والی جستجو دیوانہ کرتی ہے ۔۔۔۔۔
راجہ گدھ
یہ راجہ گدھ کی زندگی ہے ۔۔۔۔
بیرونی کوائف سے کٹی ہوئی ۔۔۔۔ اندرونی ہیجان میں اُلٹی صراحی کی طرح معلق ۔۔۔۔ ایسی صراحی جس سے قل قل کی آواز تو آتی رہے لیکن ایک بوند پانی بھی کبھی نہ گر سکے ۔۔۔
راجہ گدھ
ابا اوپر مٹی پر کھڑا تھا ۔۔۔۔۔ اُس کے دونوں بازو آگے کو بڑھے ہوئے تھے ۔۔۔۔
راجہ گدھ ۔۔۔۔ عمارت کی آخری اونچائی پر مالیخولیا کی لپیٹ میں کھڑا تھا ۔۔۔۔
میں نے دل میں سوچا ۔۔۔۔ جب بھی روح لاحاصل محبت کرتی ہے یہ دیوانہ پن سے کیوں ہمکنار ہو جاتی ہے؟
کیا روح ہمیشہ لاحاصل راستوں پر جانا پسند کرتی ہے ۔۔۔۔۔
کیا اس کے لیے دیوانگی کے علاوہ اور کوئی پناہ نہیں ۔۔۔۔۔؟ کوئی پناہ نہیں؟
راجہ گدھ
کیا تم یادوں سے آزاد ہو گئی ہو عابدہ ؟ قیوم نے پوچھا ۔۔۔۔
میں کسے یاد کروں وحید کو دفع دور ۔۔۔۔۔ اس کی یاد میں کھے سواہ پڑا ہے ۔۔۔ عابدہ نے کہا ۔۔۔
وحید کون ؟
میرا میاں اور کون ۔۔۔۔۔ کتنی بار اُس کا نام بتاؤں تمہیں ۔۔۔۔
ہاں وحید ۔۔۔۔ تمہارا شوہر ۔۔۔۔
یاد رکھا کرو ناں ۔۔۔۔ آخر تمہاری سیمی کا نام میں بھی تو یاد رکھتی ہوں ۔۔۔۔ عابدہ نے کہا ۔۔۔
راجہ گدھ
0 Comments
Dear Visitors please don't send bad comment and don't share spam links.thank you for your support.